نو جنوری کو ناسا کی جانب سے جاری اس تصویر کے عین مرکز میں ایک ایک پھتر نظر آرہا ہے جس میں ناسا کے خلائی جہاز ' کیوروسٹی' نے اپنے خاص اوزار کے ساتھ سوراخ کیا ہے۔ مریخ کی سطح پر انسان کی جانب سے کیا گیا یہ پہلا سوراخ ہے۔ یہ تصویر خلائی جہاز پر نصب خاص کیمرے اور لینس سے لی گئی ہے ۔ اس سوراخ کی چوڑائی 1.6 سینٹی میٹر اور گہرائی چھ سینٹی میٹر سے کچھ زائد ہے۔ رائٹرز تصویر

نو جنوری کو ناسا کی جانب سے جاری اس تصویر کے عین مرکز میں ایک ایک پتھر نظر آرہا ہے جس میں ناسا کے خلائی جہاز ' کیوروسٹی' نے اپنے خاص اوزار کے ساتھ سوراخ کیا ہے۔ مریخ کی سطح پر انسان کی جانب سے کیا گیا یہ پہلا سوراخ ہے۔ یہ تصویر خلائی جہاز پر نصب خاص کیمرے اور لینس سے لی گئی ہے ۔ اس سوراخ کی چوڑائی 1.6 سینٹی میٹر اور گہرائی چھ سینٹی میٹر سے کچھ زائد ہے۔ رائٹرز تصویر

کیپ کناورل، فلوریڈا: ناسا نے اعلان کیا ہے کہ مریخ کی جانب اس کے بھیجے گئے خلائی جہاز نے پہلی مرتبہ مریخی سطح پر کھدائی کرکے سوراخ کیا ہے ۔ اس تجربے سے نہ صرف مریخ کے بارے میں مزید معلومات حاصل ہوں گی بلکہ پتا لگایا جاسکے گا کہ کیا مریخ پر کوئی خردبینی زندگی یا اس کے آثار موجود ہیں یا نہیں۔

ہفتے کو ناسا نے اس کا اعلان کیا اور جاری تصاویر میں نظر آنے والا سوراخ 1.6 سینٹی میٹر چوڑا اور 6.4 انچ گہرا ہے۔ ارضیاتی لحاظ سے یہ ایک ایسا مقام ہے جہاں شاید کبھی پانی موجود تھا۔

واضح رہے کہ ڈرلنگ کا عمل جمعہ کو ہوا تھا۔ کھدائی کے عمل میں پاؤڈر کی طرح مریخ مٹی حاصل ہوئی ہے جسے خلائی جہاز پر موجود جدید ترین لیبارٹری میں داخل کرکے اس کا تجزیہ کیا جائے گا۔ اس طرح معلوم کیا جائے گا کہ یہ پتھر کس طرح بنا اور اس کی کیمیائی ترکیب کیا ہے۔ ناسا نے ٹویٹر پر جاری ایک پیغام میں مریخی پر سوراخ کرنے کے اس عمل کو ایک اہم کامیابی قرار دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں