میران شاہ: کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کی جانب سے غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے ایسا کرنا ہوتا تو دس سال قبل ہی کرلیتے۔

ٹی ٹی پی کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے گزشتہ روز منگل کو ایک صحافی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہمارے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے اسے چاہیے کہ وہ پہلے اپنی کارروائیاں بند کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت جنگ کرتی ہے تو ہم بھی اس کا جواب دیں گے۔

انہوں نے پیر کے روز اپنے سینیئر کمانڈر عصمت اللہ شاہین بیٹانی کی ہلاکت کا الزام انٹیلیجنس ایجنسیوں پرعائد کیا۔

انہوں نے شاہین بیٹانی کو اپنا ایک جہادی ساتھی قرار دیا، جو انٹیلیجنس ایجنسیوں کو مطلوب افراد میں سرِ فہرست تھے۔

شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کے دیگر کمانڈروں اور مشتبہ شدت پسندوں کی ہلاکت کے واقعات بھی ایجنسیوں کا کام ہے۔ یہ ایک متبادل ڈرون ہے اور اب ہم زمینی ڈرون کا شکار ہورہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Syed Mar 01, 2014 08:17am
پاکستان سے تمام دہشتگرد لشکروں، سپاہوں اور طالبانِ خون کا قلع قمع کرنا وقت کی فوری ضرورت ہے۔ ساتھ ہی اتحادِ امت کے ذریعے اِن تکفیریوں کے ہمدردوں، خیرخواہوں اور سیاسی ونگز کو نتھ ڈالنا بھی انتہائی ضروری ہو گیا ہے خواہ اُن کا تعلق کسی غیر منور کی جماعتِ 'اسلامی' سے ہو یا طالبان خان کی 'غیر منصفانہ' تحریک سے ہو یا پھر بابائے خوارج کی جمعیت علمائے 'اسلام' سے ہی کیوں نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔ بے لگام عناصر بشمول علمائے سُو کو لگام ڈالنی ہی پڑے گی طالبان کی سرپرستی اور حمایت کو ریاست کے خلاف ایک سنگین جرم قرار دیا جائے،اور پھر جو لوگ اس جرم کے مرتکب ہوں ان سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ نمٹا جائے۔ ملک سے انتہاپسندی، نام نہاد فرقہ واریت اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے سخت ترین سزا کا دیا جانا بھی وقت کی اولیں ضرورت ہے۔