اسلام آباد: دو دھماکوں میں ایڈیشنل جج سمیت گیارہ ہلاک

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2014
واقعہ کے بعد پولیس  اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا عمل شروع کردیا گیا۔—رائٹرز
واقعہ کے بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا عمل شروع کردیا گیا۔—رائٹرز

اسلام آباد: پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے ایف ایٹ میں واقع کچہری میں آج صبح ہوئے دو بم دھماکوں کے نتیجے میں ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان سمیت کم سے کم گیارہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

غیر معروف پاکستانی طالبان کے سابقہ گروپ احرار الہند کے ترجمان اسد منظور نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

گروپ نے حال ہی میں حکومت کے ساتھ مذاکرات کی پاداش میں ٹی ٹی پی سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر شریعی نظام نافذ ہے جس کی وجہ سے انہوں نے عدالت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا گروپ پاکستان میں شریعت کے نفاذ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گا۔

پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ کچہری پر ہوئے دونوں دھماکے خودکش تھے۔

پولیس کے مطابق پہلا دھماکہ عدالت کے احاطے میں ہوا، جبکہ دوسرا ایک جج کے چمبر کے قریب کیا گیا۔

نجی ٹی وی چینلز کی رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خاتون وکیل اور ایک پولیس کا کانسٹیبل بھی شامل ہیں۔

دوسری طرف تحریک طالبان پاکستان نے آج ہونے والے اس واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے۔

طالبان ترجمان شاہد اللہ شاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم جنگ بندی کا اعلان کرچکے ہیں اور اس کارروائی سے ٹی ٹی پی کا کوئی تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان جنگ بندی کی کسی صورت خلاف ورزی نہیں کرسکتے۔

شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ حالیہ دہشت گرد حملوں کو ہم سے نہ جوڑا جائے اور ہم آج کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔

دھماکوں کے بعد نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی ہے اور آخری اطلاعات آنے تک فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔

وزیرداخلہ نےڈی جی نیشنل کرائسزمینجمنٹ سیل سےرپورٹ طلب کرلی ہے۔

ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھماکوں میں بیس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے اور فائرنگ کی بعد کچہری میں پولیس کی اسپیشل فورس کو تعینات کردیا گیا ہے۔

دھماکوں کے بعد کچہری میں آج ہونے والی تمام مقدمات کی سماعت ملتوی کردی گئی ہیں۔

واقعہ کے بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا عمل شروع کردیا گیا۔

دوسری جانب وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان اور متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے اسلام آباد بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔

۔—طاہر شاہ کی اضافی رپورٹنگ کے ساتھ۔

تبصرے (7) بند ہیں

Mar 03, 2014 12:09pm
کالعدم دہشتگرد طالبان کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان قومی اتفاق رائے منتشر کرنے کی سازش ہے۔ دہشتگردوں کی طرف سے وقتی جنگ بندی قابلِ قبول نہیں۔ تمام لشکر، سپاہ اور طالبانِ خون کو فوری طور پر اور غیر مشروط ہتھیار ڈالنا پڑے گا۔ پاکستان کی بقاء کیلئے اِن دہشتگردوں کی طرف سے وقتی جنگ بندی مسئلے کا حل نہیں، ریاستی ادارے اپنا آپریشن شروع کریں اور اِن خوارج و تکفیری طالبان کے مزید ٹائم لینے کے دھوکے میں نہ آئیں- یاد رکھیں، پاکستان اور طالبان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، لہذا آپریشن شروع کیا جائے اور تمام دہشت گردوں کے مکمل خاتمے یا سرنڈر کرنے تک جاری رکھا جائے۔ طالبان کی سرپرستی اور حمایت کو ریاست کے خلاف ایک سنگین جرم قرار دیا جائے،اور پھر جو بھی لوگ اس جرم کے مرتکب ہوں اُن کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ ملک سے انتہاپسندی، نام نہاد فرقہ واریت اور اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے سخت ترین سزا کا دیا جانا بھی وقت کی اولیں ضرورت ہے۔
Israr Muhammad Mar 03, 2014 05:12pm
ایک‏ ‏طرف‏ ‏یہ‏ ‏لوگ‏ ‏لاتعلقی‏ ‏کا‏ ‏اظہار‏ ‏کررہے‏ ‏ھیں‏ ‏اور‏ ‏دھماکے‏ ‏بھی‏ ‏ہورہے‏ ‏ھیں‏ ‏اور‏ ‏دھماکے‏ ‏بھی‏ ‏خودکش‏ ‏
Kamran Mar 03, 2014 09:47pm
Aur karo "Mazaq-Raat". Nawaz is only Lahore's prim minister and using back channels to ONLY protect Lahore and rest of the country is in the hands of these criminals. WHY AREN'T THEY PROTECTING INNOCENT CITIZENS? What is the "Malihat" behind it.
Israr Muhammad Mar 03, 2014 10:09pm
اسلام اباد محفوظ شہر ھے یہاں دہشتگردی کا کوئی خطرہ نہیں سیکرٹری کی بریفنگ درست نہیں تھی چودھری نثار آج کے حملے کے بارے کیا حیال ھے سیکرٹری علط‏ ‏تھا یا اپ فیصلہ واضح اور صاف ھے طالبان‏ ‏نے‏ ‏واقعہ‏ ‏سے‏ ‏لاتعلقی‏ ‏ظاہر‏ ‏کی‏ ‏ھے‏ ‏مزمت‏ ‏نہیں‏ ‏کی‏ ‏لیکن‏ ‏طالبان‏ ‏جیسے‏ ‏ایک‏ ‏اور‏ ‏گروپ‏ ‏نے‏ ‏اسکی‏ ‏زمہ‏ ‏داری‏ ‏قبول‏ ‏کی‏‏ ‏ھے‏ ‏احرا‏ر الہند‏ ‏نے‏ ‏ ‏اسکے‏ ‏بعد‏ ‏اب‏ ‏حکومتی‏ ‏ایجنسيوں‏ ‏کی‏ ‏زمہ‏ ‏داری‏ ھے‏ ‏کہ‏ ‏وہ‏ ‏ان‏ ‏لوگوں‏ ‏کا‏ ‏پتہ‏ ‏لگائیں‏ ‏جو‏ ‏اس‏ ‏قسم‏ ‏کی‏ ‏دہشتگردی‏ ‏میں‏ ‏ملوث‏ ‏ھیں‏ ‏‏ ‏یا‏ ‏اپنی‏ ‏ناکامی‏ ‏کا‏ ‏اعتراف‏ ‏کریں‏ ‏
kamran Mar 04, 2014 06:22am
Taliban's are just playing games. This new group separated from them only a few days ago, how convenient. It happened only to continue attacks and play innocent as well. Mein.ne.ru.kuch.nahi.kiya. Army must do what their duty is, protect the country.
Iqbal Jehangir Mar 04, 2014 03:02pm
اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے ، دنیا میں اس کی کرنیں پورے آب وتاب کے ساتھ چمک رہی ہیں.اسلام کی تاریخ کو مسخ کرنے والے حق وباطل میں فرق نہیں رکھتے ان کا یہ نظریہ اسلام دشمن ہے .طالبان اسلا م اور پاکستان کے دشمن ہیں ان کی اختراع وسوچ اسلام مخالف ہے اسلام کا پیغام امن ،محبت، بھائی چارگی اور احترام انسانیت ہے اور اسلام تلوار کے زور پر نہیں محبت و پیا رسے پھیلاہے جو لوگ بندوق کی طاقت سے نام نہاد اسلام پاکستانی مسلمانوں پر مسلط کرنے کے درپے ہیں وہ باطل قوتوں کے پیروکار ہیں ۔ انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں. خودکش حملوں کے ضمن میں ۔ پاکستان میں مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر بشمول بریلوی، دیو بندی ، شیعہ ، اہل حدیث کےجید علماء خود کش حملوں کو حرام قرار دے چکے ہیں ۔ دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا بزور طاقت مسلط کرنا چاہتے ہیں. بم دھماکوں اور دہشت گردی کے ذریعے معصوم و بے گناہ انسانوں کو خاک و خون میں نہلانے والے سفاک دہشت گرد ملک و قوم کے کھلے دشمن ہے اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے . ................................................. کوہاٹ دہماکہ میں 12 افراد ہلاک http://awazepakistan.wordpress.com/
kamran Mar 05, 2014 12:03am
Brother, we continue thinking that these criminals may have something to do with Islam, it is not true. These are criminals, murderers and thugs. They are up for rent. Hire them for killing. Everyone know that what they say has nothing to do with Islam, they are just using it to get their satanic stuff done. Jihad is fard.agaist them.