طالبان بندوق کی نوک پر نفاذِ شریعت نہیں چاہتے: عمران خان

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2014
عمران خان نے کہا کہ طالبان اور حکومت کے درمیان ملاقات سے معلوم ہوگیا کہ کون بات چیت اور کون جنگ کرنا چاہتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ طالبان اور حکومت کے درمیان ملاقات سے معلوم ہوگیا کہ کون بات چیت اور کون جنگ کرنا چاہتا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آج جمعرات کے روز کہا ہے کہ طالبان بندوق کی نوک پر شریعت نافذ نہیں کرنا چاہتے، بلکہ ملک کو امریکی جنگ سے نکالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے لیے روانہ ہوتے ہوئے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی اور حکومت کے درمیان ملاقات سے معلوم ہوگیا ہے کہ کون طالبان سے بات چیت اور کون جنگ کرنا چاہتا ہے اور اگر فوجی آپریشن ہوتا تو تمام شدت پسند متحد ہوجاتے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی میں قبائلی علاقوں کے لوگوں کو ترجیح دینی چاہئیے تھی، کیونکہ امن کی چابی قبائلی علاقے کے لوگوں کے پاس ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ امن کے قیائم سے ملک ترقی کی جانب گامزن ہو گا اور امید ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کاکیس بہت اہم ہے، دونوں پارٹیوں نے 'مک مکا' سے چئیرمین نیب کا تقرر کیا دونوں پارٹیوں کی قیادت کے اوپر کرپشن کے الزامات ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک نیب غیر جانبدار نہ ہو گا کرپشن ختم نہیں ہوسکتی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (6) بند ہیں

Iqbal Jehangir Mar 27, 2014 03:24pm
طالبانائزیشن ایک آ ئیڈیالوجی کا نام ہے اور اس کے ماننے والے وحشی اور درندے طالبان، انتہا پسند،تشدد پسند اور دہشت گرد نظریات و افکار پر یقین رکھتے ہیں اور صرف نام کے مسلمان ہیں، جن کے ہاتھ پاکستان کے معصوم اور بے گناہ شہریوں،طلبا و طالبات، اساتذہ اور ہر شعبہ ہائے ذندگی کے لوگوں کے خون میں رنگے ہوئے ہیں. انتہا پسند و دہشت گرد پاکستان کا امن تباہ کرنے اور اپنا ملک تباہ کرنے اور اپنے ہی لوگوں کو مارنے پر تلے ہوئے ہیں، ایسے لوگ جہاد نہ کر رہے ہیں بلکہ دہشت گردی میں ملوث ہیں اور دہشت گرد اسلام اور انسانیت کے سب سے بڑےد شمن ہیں۔ طالبان پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا بزور طاقت مسلط کرنا چاہتے ہیں اور یہ لوگ اسلامی شریعت کے نفاذ کا نعرہ لوگوں کو بے وقوف بنانے کےلئے لگا رہے ہیں۔. بم دھماکوں اور دہشت گردی کے ذریعے معصوم و بے گناہ انسانوں کو خاک و خون میں نہلانے والے سفاک دہشت گرد ملک و قوم کے کھلے دشمن ہے اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے . ........................................................................... میلہ چراغاں http://awazepakistan.wordpress.com/
وسیم Mar 27, 2014 07:59pm
بہت شکریہ خان صاحب اب لگے ہاتھوں یہ بھی بتا دیں کہ پاکستان میں دھماکے عورتوں بچوں کا قتل اور سکولوں کی تباہی سے امریکا کیسے افغانستان سے نکلے گا
kamran Mar 27, 2014 09:10pm
...and the 80000 innocent people die because? oh it was their time, those mullahs didn't do a thing. They innocent as a child. Yeah right Taliban khan what else can we expect from a coward like yourself.
kamran Mar 27, 2014 11:29pm
Well said Iqbal.
brisbane Mar 28, 2014 08:43am
reading between the lines, he means they don't want to implement shariat not on 'gun point' but more conviently by suicide bombing, kidnaps and target killings of innocent citizens.
وسیم Mar 28, 2014 07:24pm
خان صاحب کا بظاہر تو ایک ہی مقصد ہے کہ ایک خونی گروہ کو ایسے حریت پسند کے روپ میں پیش کیا جائے جس نے خطے کی آزادی کے لیے سر سے کفن باندھا ہے لیکن جتنا خون انہؤں نے بنام خدا بہایا ہے اسے دھونے کے لیے شاید بحیرہ عرب کا پانی بھی کم پڑجائے