تہران: پاکستانی سرحد کے قریب جیش العدل نامی تنظیم کے ہاتھوں اغوا ہونے والے ایرانی محافظوں کو جمعے کے روز رہا کردیا گیا۔

عسکریت پسندوں گروپ اور ایرانی حکام نے اس پیشرفت کی تصدیق کردی ہے۔

تاحال یہ غیر واضح ہے کہ پانچ محافظوں میں سے کتنوں کو رہا کیا گیا ہے جن میں سے ایک کے بارے اطلاعات تھیں کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی نے بغیر نام ظاہر کیے ایرانی سیکورٹی حکام کے حوالے سے بتایا کہ جیش العدل نے محافظوں کو پاکستان میں ایرانی حکام کے حوالے کردیا ہے۔

تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق پانچ میں سے صرف چار محافظوں کو رہا کیا گیا ہے جبکہ پانچویں محافظ کی لاش بھیجی گئی ہے۔

دوسری جانب جیش العدل نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر محافظوں کی رہائی کی تصدیق کی۔

گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے ان محافظوں کو ایک نامور ایرانی علماء کی اپیل پر رہا کیا جبکہ انہیں علماء کے ایک وفد کے حوالے کیا گیا ہے۔

پانچوں محافظوں کو جیش العدل نے سستان بلوچستان صوبے سے اغوا کیا گیا تھا جو کہ ایران کے خلاف مسلح جدوجہد میں مصروف ہے۔

گزشتہ ماہ گروپ کا کہنا تھا کہ اس نے جمشید دانایفار نامی ایک محافظ کو قتل کردیا ہے جبکہ خبردار کیا گیا تھا کہ مزید محافظوں کو بھی قتل کیا جاسکتا ہے اگر ان کے قیدیوں کو رہا نہ کیا گیا۔

ایران نے فوری طور پر اس خبر کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ پانچوں محافظ زندہ ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں