میر پور خاص میں احمدی ڈاکٹر قتل

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2014
کھوسہ سیٹلائٹ ٹاؤن کے رہائشی تھے اور طویل عرصے سے اس علاقے میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ فائل فوٹو آن لائن۔۔۔
کھوسہ سیٹلائٹ ٹاؤن کے رہائشی تھے اور طویل عرصے سے اس علاقے میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ فائل فوٹو آن لائن۔۔۔

میرپور خاص: صوبہ سندھ کے شہر میر پور خاص کی مالی کالونی کے علاقے میں مسلح افراد نے احمدی کمیونٹی کے ایک ڈاکٹر کو قتل کر دیا۔

پولیس اور کمیونٹی ارکان کے مطابق حملہ آوروں نے پیر کی شام مبشر احمد کھوسہ کی کلینک پر دھاوا بول دیا.

مقامی کمیونٹی گروپ کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مبشر احمد کھوسہ کو دو نا معلوم حملہ آوارں نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ مریضوں کا طبی معائنہ کر رہے تھے۔

موٹر سائیکل سوار حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

سینئر پولیس اہلکار ظفر اللہ دھاریجو نے بتایا کہ تیسرا حملہ آور باہر نظررکھے ہوئے تھا۔

علاقے کی معروف شخصیت کھوسہ کو ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

دھاریجو نے بتایا کہ ڈاکٹر کے قتل سے ڈیڑھ گھنٹے پہلے ان کے موبائل پر ایک پیغام آیا تھا جس میں ان کو کلینک سے باہر آنے کا کہا گیا تھا۔

مالی کالونی کے مقامی رہاٗئشیوں نے ڈان کو بتایا کہ کھوسہ سیٹلائٹ ٹاؤن کے رہائشی تھے اور طویل عرصے سے اس علاقے میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

کھوسہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے سول ہسپتال میر پور خاص لے جایا گیا تاہم ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔

پولیس افسر نے کہا کہ 2008 میں بھی اسی شہر میں ایک احمدی ڈاکٹر کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا۔

واضح رہے جولائی کے اوئل میں صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں واقع پیپلز کالونی میں مبینہ توہین مذہب کے الزام میں ہجوم نے حملہ کر کے پانچ گھروں، عمارتوں اور کئی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا تھا جس کے نتیجے میں احمدی کمیونٹی کی تین خواتین سمیت دو بچے ہلاک ہو گئے تھے۔

پیپلز کالونی سرکل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس کا کہنا تھا کہ ایک احمدی نوجوان کی جانب سے فیس بک پر مبینہ توہین آمیز مواد کی اشاعت کے بعد ہجوم نے احتجاج کرنا شروع کیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Nadeem Sep 24, 2014 02:45am
this is very sad news !!! may his soul rest in peace !