سانحہ ملتان کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے: عمران خان

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2014
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان—۔فائل فوٹو اے ایف پی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان—۔فائل فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: ملتان جلسے کے بعد جمعے کی رات اسلام آباد واپس آکر عمران خان نے فوراً سے پیشتر ڈی چوک پر موجود اپنا دھرنا اسٹیج سنبھالا اور ملتان ریلی میں مچنے والی بھگدڑ پر پنجاب حکومت اور ملتان کی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا، جس کے دوران 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ جان کر شدید صدمہ پہنچا ہے کہ میرے بہت سے سپورٹر پاکستان تحریک انصاف کے ملتان جلسے کے بعد بھٖگدڑ مچنے سے ہلاک ہوئے۔

'یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے اور میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں'۔

واقعے کے حوالے سے اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین عمران خان نے اس کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیڈیم میں 6 گیٹ تھے تاہم انتظامیہ نے صرف 2 گیٹ کھولے۔

'میں اس حادثے میں ملتان انتظامیہ کے کردار کی شدید مذمت کرتا ہوں'۔


مزید پڑھیں:تحریک انصاف کے جلسے میں بھگدڑ، کم از کم 7 افراد ہلاک


عمران خان نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف اس سلسلے میں انکوائری کروائیں تاکہ ذمہ داران کا تعین کیا جا سکے۔

پی ٹی آئی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ ہفتے کو ملتان ریلی کے بعد ہلاک ہونے والے افراد کی نمازِ جنازہ میں شرکت کریں گے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملتان کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی او) نے ملتان کے جلسے کے دوران تعاون نہیں کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ریلی سے قبل اور اختتام پر اسٹیڈیم کے گیٹس کھولنا ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی ذمہ داری تھی، لیکن انتظامیہ نے ساری لائٹیں بند کرکے ہر طرف اندھیرا کردیا، جس کے باعث شرکاء خوفزدہ ہوگئے اور وہاں بھگدڑ مچ گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کے بعد بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بھگدڑ اس وقت مچی جب عمران خان کے خطاب کے بعد جلسے کے شرکا اپنے گھروں کو لوٹنے کے لیے جلسہ گاہ سے باہر جانے لگے۔

ڈان نیوز کے مطابق جلسہ گاہ میں گنجائش سے کافی زیادہ لوگ پہنچے تھے جو بھگدڑ کا باعث بنی۔

نشتر ہسپتال کے شعبہ حادثات کے ڈائریکٹر پرویز حیدر نے بتایا کہ واقعے میں کم از کم سات افراد ہلاک جبکہ 42 زخمی ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں