ملک اسحاق کو رواں ماہ مذہبی اجتماع میں اشتعال انگیز تقریر کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ فوٹو اے پی

لاہور: کالعدم لشکری جھنگوی کے بانی ملک اسحاق کو پولیس نے جمعرات کو لاہور انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے گرفتار کرلیا۔

پولیس آفیشل نبیلہ غضنفر کا کہنا ہے کہ لشکری جھنگوی کے رہنما ملک اسحاق جن کا القاعدہ سے تعلق بتایا جاتا ہے کو نشتر کالونی پولیس نے لاہور کے مشرقی حصے سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ عمرہ ادا کرنے کے بعد سعودی عرب سے واپس لاہور ایئرپورٹ پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ میں ملک اسحاق کی گرفتاری کی تصدیق کرتی ہوں اور انہیں جمعہ کو مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

پولیس آفیشل لیاقت علی کا کہنا ہے کہ پولیس نے ان کے خلاف اس ماہ کے شروع میں لاہور میں منعقدہ ایک مذہبی اجتماع میں فرقہ واریت پر مبنی اشتعال انگیز تقریر کرنے کے جرم میں مقدمہ درج کیا تھا۔

پولیس کے مطابق ملک اسحاق پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے متعدد مقدمات نشتر کالونی سمیت دیگر تھانوں میں درج ہیں جبکہ ان پر اہل تشیع کے خلاف فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی پھیلانے کا الزام بھی عائد ہے۔

پاکستان کی انتہا پسند سنی تنظیم لشکر جھنگوی پر ایک دہائی سے زائد عرصہ قبل سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے پابندی عائد کردی تھی۔

اس تنظیم پر نوے کی دہائی کے اوائل میں اپنے کے قیام کے ابتدائی حصے میں اقیلتی اہل تشیع کے قتل عام کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔

ملک اسحاق کو 1997 میں درجنوں کیسز میں گرفتار کیا گیا تھا جن میں سے اکثر قتل کے تھے۔ انہیں 14 سال بعد گزستہ سال جولائی میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔

پولیس آفیشل کا کہنا تھا کہ ان کی رہائی کے بعد سے انہیں متعدد مرتبہ گھر میں نظر بند کردیا گیا کیونکہ ان کے خطبات عام طور پر فرقہ رارانہ کشیدگی کا باعث بنتے ہیں۔

ملک اسحاق کو حساس اداروں نے اپنی تحویل میں لے لیا۔

ملک اسحاق کے خلاف مختلف تھانوں میں 70 قتل سمیت 44 مقدمات میں ملوث ہیں۔ عدالت نے انہیں 34 مقدمات میں بری کردیا تھا جبکہ بقیہ دس مقدمات میں ان کی ضمانت منظور کرلی گئی تھی۔

ملک اسحاق پر جیل میں بیٹھ کر لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں سات کھلاڑی اور ایک معاون کوچ زخمی جبکہ 8 پاکستانی ہلاک ہو گئے تھے۔

مذکورہ حملوں کی وجہ سے پاکستان گزشتہ ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی سے محروم ہوگیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں