کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے! بالآخر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کے مابین مذاکرات کا آغاز ہو گیا ۔ اگر چہ مزاکرات کے نتائج کچھ بہت زیادہ حوصلہ افزا نہیں رہے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی پیشین گوئی نہیں کی جا سکتی کہ صورتحال کیا رخ اختیار کرے گی تاہم یہ مذاکرات ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب پی ٹی آئی اراکین کی جانب سے قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیئے جا چکے ہیں۔

حکومتی وفد اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور ختم ہو گیا ہے البتہ ڈیڈ لاک بدستور برقرار ہے۔

تحریک انصاف وزیر اعظم سے ایک ماہ کے لیے عہدہ چھوڑنے کے نئے مطالبے کے ساتھ ساتھ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے مطالبے پر قائم ہے۔

حکومت کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم عہدہ نہیں چھوڑیں گے پہلے تحقیقات کی جائیں کہ دھاندلی ہوئی ہے اگر یہ ثابت ہو جائے تو وزیر اعظم سمیت پوری حکومت ختم کر دی جائے گی۔

دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور حکومت ابھی کسی ایک متفقہ نکتے پر نہیں پہنچ سکے ہیں تاہم دونوں طرف سے مذاکرات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے انھیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

آج ایک اہم پیش رفت یہ دیکھنے میں آئی کہ وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے مابین رائےونڈ میں ایک اہم ملاقات ہوئی جبکہ سابق صدر نے مسلم لیگ (ق) کے رہنما پرویز الہی اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بھی ملاقات کی۔

تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ موجودہ سیاسی صورتحال کیا رخ اختیار کرے گی۔


◄اس بارے میں


پہلا دن: 'آزادی' اور 'انقلاب' مارچ کے شرکاء کی تعداد توقعات سے زیادہ

دوسرا دن: عمران خان کا نوازشریف کے استعفے تک دھرنا جاری رکھنےکا اعلان

تیسرا دن:عمران اور قادری کا نواز شریف کے استعفی کا مطالبہ

چوتھا دن: عمران خان کا سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان

پانچواں دن: عمران خان کا ریڈ زون میں داخل ہونے کا اعلان

چھٹا دن:آزادی اور انقلاب مارچ شاہراہ دستور پر پہنچنا شروع

ساتواں دن:تحریک انصاف کے چھ مطالبات حکومت کے سامنے پیش

آٹھواں دن:غیرآئینی طریقے سے حکومت کا خاتمہ نہیں ہونا چاہیے، امریکا

نواں دن: تحریک انصاف اور حکومت میں مذاکرات ختم، کل پھر ہوں گے


یہاں آج کے دن سیاسی منظر نامے میں ہونے والی تبدیلیوں ، بیانات اور واقعات کے حوالے سے قارئین کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔


اسلام آباد کے ریڈ زون میں موبائل فون سروسز بند


وزارت داخلہ کے احکامات کے بعد اسلام آباد کے ریڈ زون میں موبائل فون سروسز تاحکم ثانی بند کر دی گئی ہیں۔

ترجمان پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق وزارت داخلہ کی ہدایت پر ریڈ زون میں تاحکم ثانی موبائل فون سروسز بند کی گئی ہیں۔

پی ٹی اے نے تمام موبائل کمپنیوں کو بھی سروسز بند کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔


عمران خان کا نواز شریف سے ایک ماہ کیلئے استعفی کا مطالبہ


پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف ایک ماہ کے لیے مستعفی ہو جائیں اور اس دوران تحقیقات میں فیصلہ ہو جائے کہ حکومت جائز ہے یا اسے ختم ہونا چاہیے۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک ماہ کے لیے بھی کرسی چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ عدالتی کمیشن کے ذریعے ہونے والی تحقیقات میں اگر ثابت ہو جائے کہ دھاندلی نہیں ہوئی تو ہم اس حکومت کو تسلیم کر لیں گے۔


حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا تیسرا دور بھی ختم، ڈیڈ لاک برقرار


اسلام آباد: حکومتی کے وفد اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور ختم ہو گیا ہے البتہ ڈیڈ لاک بدستور برقرار ہے۔

تحریک انصاف وزیر اعظم سے ایک ماہ کے لیے عہدہ چھوڑنے اور انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے مطالبے پر قائم ہے۔

حکومت کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم عہدہ نہیں چھوڑیں گے پہلے تحقیقات کی جائیں کہ دھاندلی ہوئی ہے اگر یہ ثابت ہو جائے تو وزیر اعظم سمیت پوری حکومت ختم کر دی جائے گی۔

مذاکرات ختم ہونے کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف نے کسی مارشل لاء یا اسمبلیاں تحلیل کرنے کی بات نہیں کی اور نہ ہی کسی مارشل لاء کی حمایت نہیں کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کی تجویز مان لی ہے، سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل عدالتی کمیشن بنایا جائے، عدالتی کمیشن انتخابات کی شفافیت کی تحقیقات کرے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا کام نیک نیتی سے آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

بعد ازاں تحریک انصاف کےجلسے سے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نواز شریف ایک ماہ کے لیے استعفیٰ دے دیں، اس ایک ماہ میں جوڈیشل کمیشن دھاندلی کی تحقیقات مکمل کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے پر اگر دھاندلی ثابت نہ ہوےئ تو وزیر اعظم دوبارہ اپنا منصب سنبھال لیں اس ایک ماہ میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہی رہے نواز شریف اپنی جبکہ کسی اور کو ایک ماہ کے لیے وزیر اعظم بنا دیں۔ دوسری جانب تحریک انصاف سے مذاکرات کا تیسرا دور ختم ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے وفد میں شامل وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کی کوئی بات قبول نہیں کی جائے گی، قومی اسمبلی میں وزیراعظم کےمستعفی نہ ہونےکی متقفہ قرارداد منظورہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں شفاف انتخابی اصلاحات پر سب متفق ہیں، ملک نازک دور سے گزر رہا ہے اور معشیت کو نقصان ہو رہا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف کا وفد مائنس ون فارمولے کا وکیل بن کر آیا تھا، پورے ملک کی جمہوری جماعتوں نے وزیر اعظم کی حمایت کی۔

حکومتی مذاکراتی ٹیم میں شامل گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات پر اتفاق تھا، دیگرمعاملات پراتفاق نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات ناکام ہوئے

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا جوڈیشل کمیشن سے متعلق مطالبہ منظور کر لیا گیا ہے۔

چوہدری سرور نے مزید کہا کہ مسئلے کے حل کے لیے بھر پور کوشش کی جا رہی ہے۔


مدت پوری کرنا پارلیمنٹ کا حق ہے، آصف زرداری


سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا حق ہے کہ وہ اپنی مدت پوری کرے، عمران خان اور طاہر القادری کی رنجشیں مذاکرات سے دور کی جا سکتی ہیں، سیاست دان مل کر اس معاملے کا حل نکال سکتے ہیں۔

لاہور ائر پورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی حالت میں جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، پارلیمنٹ کا حق ہے کہ وہ اپنی مدت پوری کرے۔

پی پی پی کے کو چئیرمین نے ملک میں جاری سیاسی صورتحال پر کہا کہ سازشیں کرنا سیاست میں ایک حصہ ہے، دنیا میں کوئی ایسی سیاسی جماعت نہیں جہاں سازش نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی حزب اختلاف میں ہے اور اپوزیشن کا کردار ادا کرے گے البتہ بد تمیزی کی زبان استعمال نہیں کریں گے تاکہ ہماری نسلیں مثبت روایت سیکھیں۔


زرداری ۔ نواز ملاقات: وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ مسترد


سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور وزیراعظم نواز شریف کے مابین ہفتے کو ہونے والی ملاقات میں آئین، جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو برقرار رکھنے کے عزم کے ساتھ وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کے مطالبے کو مسترد کردیا گیا ہے۔

ظہرانے کے بعد وفاقی وزراء نے پریس کانفرنس کی، جس میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے مابین ہونے والی ملاقات میں آصف علی زرداری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آئین و جمہوریت کو بچانے کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔


وزراء کو سخت بیانات دینے سے روکیں، زرداری کا وزیراعظم کو مشورہ


سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور وزیراعظم نواز شریف کے مابین ہفتے کو رائے ونڈ میں ہونے والی ملاقات کا پہلا دور ختم ہو گیا ہے۔

بیس منٹ تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی۔

سابق صدر نے جمہوریت کو بچانے کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

ملاقات میں کسی بھی قسم کے غیر آئینی اقدام کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جمہوریت کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے وزراء کو سخت بیانات دینے سے روکیں۔

ملاقات کا دوسرا دور کھانے کے بعد شروع ہوگا۔


بلوبٹ سمیت ن لیگ کے 18 کارکنوں کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور


انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی کے گھر پر حملے میں ملؤث مسلم لیگ (ن) کے کارکن بلو بٹ سمیت اٹھارہ کارکنوں کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی ہے۔

ڈان نیوز ٹٰی وی کے مطابق حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے بلو بٹ سمیت اٹھارہ کارکنان آج بروز ہفتہ ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت پہنچے، جہاں مسٹر جسٹس اقبال وڑائچ نے چار ستمبر تک ان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے بلو بٹ نے شاہ محمود قریشی کے گھر پر حملے میں ملؤث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ دراصل کارکنوں کو اس عمل سے باز رکھنے کی کوشش کر رہے تھے۔

بلو بٹ نے امید ظاہر کی کہ عدالت انہیں انصاف فراہم کرے گی۔


الطاف حسین کو دھرنوں کے مقامات پر صفائی کے فقدان پر تشویش


متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے حکومت سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد کے لاکھوں شہریوں کو وبائی امراض سے محفوظ بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات کیے جائیں۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق اپنے ایک بیان میں الطاف حسین نے اسلام آباد میں احتجاجی دھرنوں کے مقامات پر صحت وصفائی کے ناقص انتظامات اور بڑھتی ہوئی آلودگی کے باعث وبائی امراض پھوٹ پڑنے کے خدشات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ، دھرنوں میں موجود شرکاء کے لیے صفائی ستھرائی کا مناسب انتظامات نہیں کر پارہی ہے اور احتیاطی تدابیر کے لیے لگائے گئے بے شمار کنٹینرز کی وجہ سے شہریوں کو آمدورفت میں بہت زیادہ دشواریان پیش آرہی ہیں۔

الطاف حسین نے حکومت اور احتجاجی دھرنے دینے والی جماعتوں کے رہنماوٴں پر زوردیا کہ خدارا وہ صرف دکھاوے یا محض فوٹو سیشن کے لیے مذاکرات نہ کریں بلکہ مذاکرات کو بامقصد اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے مذاکراتی ٹیم کے ارکان خود کو وقت کی قید سے آزاد کرکے اس وقت تک مذاکرات کے لیے بیٹھے رہیں جب تک کہ وہ بات چیت کے ذریعہ کسی مثبت حل تک نہیں پہنچ جاتے۔


'وزیراعظم ممکنہ اندرونی بغاوت سے خبردار رہیں'


حکومت اور اسلام آباد میں دھرنے دیئے بیٹھی جماعتوں کے درمیان ثالثی کردار ادا کرنے والی جماعت اسلامی نے وزیراعظم نواز شریف کو ممکنہ 'اندرونی بغاوت' سے خبردار کیا ہے۔

جماعت کے رہنما صاحب زادہ طارق اللہ نے وزیراعظم کی قومی اسمبلی میں موجودگی کے موقع پر وارننگ یہ وارننگ دی۔

وزیراعظم پانچ روز سے جاری کشیدہ سیاسی صورت حال پر ہونے والی بحث میں اس مرتبہ بھی خاموش رہے جس پر متعدد اراکین نے مایوسی کا اظہار کیا۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے اپنے دھرنوں کے دوران وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کرتے رہے۔


زرداری فارمولے پر سب کی نظریں


پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری آج وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کرکے انہیں 'اہم تجاویز' پیش کریں گے جس کے بارے میں چند پی پی پی رہنماؤں کا خیال ہے کہ کسی صورت معاملات نہ سلجھنے کی صورت میں انہیں وزیراعظم کو ایک 'بڑی قربانی' دینے کا مشورہ دے دینا چاہیئے۔

پی پی پی رہنماؤں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی لیگ سے معاملات حل کرنے میں مزید تاخیر سے حکومت کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب اس ملاقات میں وزیراعظم کو 'بڑے دل' کا مظاہرہ کرنے کی تجویز دیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں