پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا تیسرا مرحلہ بھی گزشتہ روز کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگیا۔

ہفتے کی شب ہونے والے مذاکرات میں بھی وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر اتفاق نہ ہوسکا۔

رات گئے ہونے والے مذاکرات میں حکومت کی جانب سے گورنر پنجاب محمد سرور، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی حسین اقبال نے شرکت کی جبکہ تحریک انصاف کی نمائندگی میں شاہ محمد قریشی، جاوید ہاشمی، ڈاکٹر عارف علوی اور جہانگیر ترین سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

تحریک انصاف وزیر اعظم سے ایک ماہ کے لیے عہدہ چھوڑنے کے نئے مطالبے کے ساتھ ساتھ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے مطالبے پر قائم ہے۔

حکومت کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم عہدہ نہیں چھوڑیں گے پہلے تحقیقات کی جائیں کہ دھاندلی ہوئی ہے اگر یہ ثابت ہو جائے تو وزیر اعظم سمیت پوری حکومت ختم کر دی جائے گی۔

دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور حکومت ابھی کسی ایک متفقہ نکتے پر نہیں پہنچ سکے ہیں تاہم دونوں طرف سے مذاکرات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے انھیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

سیاسی بحران کو حل کرنے کی کوششوں میں ہفتے کے روز ایک اہم پیش رفت اس وقت دیکھنے میں آئی جب وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان رائے ونڈ میں اہم ملاقات ہوئی جس میں موجودہ صورتحال اور وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

◄اس بارے میں

پہلا دن: 'آزادی' اور 'انقلاب' مارچ کے شرکاء کی تعداد توقعات سے زیادہ

دوسرا دن: عمران خان کا نوازشریف کے استعفے تک دھرنا جاری رکھنےکا اعلان

تیسرا دن:عمران اور قادری کا نواز شریف کے استعفی کا مطالبہ

چوتھا دن: عمران خان کا سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان

پانچواں دن: عمران خان کا ریڈ زون میں داخل ہونے کا اعلان

چھٹا دن:آزادی اور انقلاب مارچ شاہراہ دستور پر پہنچنا شروع

ساتواں دن:تحریک انصاف کے چھ مطالبات حکومت کے سامنے پیش

آٹھواں دن:غیرآئینی طریقے سے حکومت کا خاتمہ نہیں ہونا چاہیے، امریکا

نواں دن: تحریک انصاف اور حکومت میں مذاکرات ختم، کل پھر ہوں گے

دسواں دن:’مائنس ون فارمولا‘تحریک انصاف اورحکومتی ٹیم میں ڈیڈلاک


دونوں سابق چیف جسٹس دھاندلی میں ملوث،سابق اے ایس الیکشن کمیشن

سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن محمد افضل خان نے کہا ہے کہ انتخابات 2013 میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی بھی ملوث ہیں، الیکشن 2013 میں عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، چیف الیکشن کمشنر فخرو الدین جی ابراہیم نے آنکھیں بند کرلی تھیں۔

ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں 35 نہیں سیکڑوں پنکچر لگائے گئے، چوہدری نثار نے بھی ہر حلقے میں ہزاروں ووٹ ناقابل تصدیق قراردیئے ہیں۔

واضح رہے کہ محمد افضل خان 2013 میں انتخابات میں ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن تھے جو کہ اب ریٹائر ہو چکے ہیں۔


یہاں آج کے دن سیاسی منظر نامے میں ہونے والی تبدیلیوں ، بیانات اور واقعات کے حوالے سے قارئین کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔


نواز شریف گھٹنے ٹیکنے والے ہیں،عمران خان

عمران خان نے دعوی کیا کہ نواز شریف گھٹنے ٹیکنے والے ہیں،شرکاء میرے ساتھ کل اور پرسوں کھڑے ہونے کے لیے تیار رہیں، تیسرے دن شاید کھڑے ہونے کی نوبت نہ آئے اور میچ ختم ہو جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میدان میں ہارجیت کا 21سال کا تجربہ ہے، یہ میچ ہم تقریباً جیت چکے ہیں۔

انہوں نے ایک بار پھر وزیر اعظم کو ملک گیر ہڑتال کے حوالے سے کہا کہ ہم ملک گیر ہڑتال کرسکتے ہیں، رکیں گے نہیں، پہیہ جام ہڑتال کرکے شہروں کو بند کر دیں گے۔


مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے حق میں ریلیاں اور مظاہرے

اسلام آباد، فیصل آباد، کراچی : پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے تحت ملک بھر میں ’’استحکام پاکستان‘‘ کے نام سے حکومت اور نواز شریف کے حق میں ریلیاں اور مظاہرے کیے گئے۔

فیصل آباد میں استحکام پاکستان ریلی کی قیادت سابق صوبائی وزیر قانون اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کی۔

اسلام آباد ، کراچی، حیدر آباد، ملتان سمیت دیگر شہروں میں مظاہرے اور ریلیاں منقعد کی گئیں۔


پی ٹی آئی کے استعفی،قومی اسمبلی کے پارلیمانی قائدین کا اجلاس طلب

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کے معاملے پر مشاورت کے لیے اسپیکر ایاز صادق نے تمام جماعتوں کے پارلیمانی قائدین کا اجلاس پیر کو طلب کر لیا ہے۔

مشاورتی اجلاس جو کہ اسپیکر چیمبر میں ہونے کا امکان ہے پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی تجویز پر بلایا گیا ہے۔


مذاکرات میں ڈیڈ لاک حکومت کی طرف سے ہوا، طاہر القادری

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ دو بار مذاکرات کیے ہیں دونوں بار مذاکرات میں ڈیڈلاک حکومت کی طرف سے ہوا۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنے میں ملی یکجہتی کونسل کے وفد اور چوہدری برادارن سے ملاقات ختم کے بعد کارکنوں سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے خون کا بدلہ پی اے ٹی کا پہلا مطالبہ ہے۔


مسلم لیگ (ق) بھی اسمبلیوں سے استعفوں کی حامی

اسلام آباد میں پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے سربراہ طاہر القادری سے ملاقات کے بعد صحافیوں کے اس سوال پر کہ پی ٹی آئی نے اسمبلیوں سے استعفے دے دیئے ہیں ، مسلم لیگ(ق) کے کچھ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی میں بھی ہیں تو کیا یہ بھی استعفی دیں گے پر پرویز الہی کا کہنا تھا کہ سب کچھ ہو گا جب اس کا وقت آئے گا تو سب کچھ کیا جائے گا۔

پرویز الہی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سے استعفی مانگنا غیر آئینی بات نہیں ہے، استعفی سے کم کسی بات پر راضی نہیں ہو سکتے۔

مسلم لیگ(ق) کے رہنما کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو حکمرانوں سے خطرہ ہے، آصف زرداری کو تمام مطالبات بتائے ہیں، شریف برادران مستعفی ہوکرگھرجائیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز اور شہباز شریف کا کوئی بھی کام جمہوری نہیں ہے، احتجاج سے شریف برادران ڈی ریل ہوں گے، جمہوریت ڈی ریل نہیں ہوگی۔

پرویز الہی کا دعوی تھا کہ نواز اور شہباز شریف کے استعفے تک معاملہ چلے گا۔


عمران خان کی ملگر گیر ہڑتال کی دھمکی

عمران خان نے ایک بار پھر اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے استعفی تک وہ اسلام آباد سے جانے والے نہیں اور ملک بھر میں پہیہ جام کردیں گے۔

اسلام آباد میں آزادی مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے استعفے کے بغیر کوئی بات نہیں ہوسکتی،ہم اپنے مطالبے کو منوانے کے لیے ملک گیر ہڑتال اور پہیہ جام کر دیں گے۔


وزیراعلیٰ شہباز شریف اور چوہدری نثار کی آرمی چیف سے ملاقات متوقع

جہاں ایک جانب پی ٹی آئی اور پی اے ٹی اپنے اپنے مطالبات پر قائم ہیں، تو دوسری جانب آج شام وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ساتھ ملاقات متوقع ہے۔

موجود سیاسی پس منظر میں اس ملاقات کو کافی اہمیت دی جارہی ہے۔


پی ٹی آئی کے استعفوں سے صورتحال مزید خراب ہوگی، سراج الحق

لاہور: امیر جماعتِ اسلامی سیراج الحق نے آج اتوار کے روز قومی اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی ہے کہ وہ تحریک انصاف کا استعفے منظور نہ کریں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر تحریکِ انصاف کے ارکین کے استعفے منظور کیے گئے تو صورتحال مزید شدت اختیار کرسکتی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر یہ استعفے منظور ہوئے تو 60 روز میں انتخابات کروانا لازمی ہوجائے گا۔

لاہور میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاض صادق سے ملاقات کے بعد میڈٰیا سے بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ دونوں فریقین کی جانب سے مذاکرات کی میز پر آنا خوش آئند بات ہے۔

انہوں نے حکومت اور تحریک انصاف دونوں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی بحران کا جلد از پرامن حل نکالیں۔

اس موقع پر امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ سب سیاسی جماعتوں میں اتفاق ہے اور امید ہے کوئی درمیانی راستہ نکل جائے گا۔


عمران کامیابی کے لئے پر امید

پاکستان تحریک انصاف کے اندر اور باہر بڑھتے ہوئے دباؤ کے باوجود اس کے چیئرمین کو یقین ہے کہ ان کی پارٹی وزیر اعظم کے استعفی تک اپنی آزادی مارچ کو جاری رکھے گی۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع اور تجزیہ کاروں کے مطابق تحریک انصاف کے رہنماؤں کی وزیر اعظم کے استعفے کے اہم مطالبے پر کچھ لچک دکھانے اور حکومت کے ساتھ مذاکرات میں درمیانی راستہ تلاش کرنے کی کوشش کے لئے گزشتہ چند دنوں کے دوران گرما گرم بحث ہوئی۔


سراج الحق کا تیسری قوت کی مداخلت کا تنبیہ

جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ یہ حکومت اور سیاسی رہنماؤں اور خاص طور پر عمران خان اور طاہر القادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ موجودہ ڈیڈ لاک کو ختم کریں، ورنہ کوئی بھی اس معاملے میں تیسری قوت کی مداخلت کو روک نہیں روک سکے گا اور نہ ہی عوام سیاست دانوں کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے۔


عمران خان لوگوں کو قانون کی خلاف ورزی پر اکسا رہے ہیں، اسحاق ڈار

وزیرِ خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ عمران خان لوگوں کو قانون کی خلاف ورزی پر اکسا رہے ہیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کے سربراہ نے ہنڈی کے حوالے سے بیان دیے کر ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔


اسلام آباد کے ریڈ زون میں موبائل سروس بحال

ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی اے اور وزارتِ داخلہ کی ہدایت پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں موبائل فون سروسز کو بحال کردیا ہے گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ رات سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ریڈ زون میں موبائل فون سروسز کو معطل کردیا گیا تھا۔

ترجمان پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر ریڈ زون میں تاحکم ثانی موبائل فون سروسز بند کی گئی ہیں۔

دوسری جانب ذرایع کا کہنا ہے کہ آج رات دوبارہ موبائل سروسز بند ہونے کا امکان ہے۔


عمران خان کا نواز شریف سے ایک ماہ کیلئے استعفی کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف ایک ماہ کے لیے مستعفی ہو جائیں اور اس دوران تحقیقات میں فیصلہ ہو جائے کہ حکومت جائز ہے یا اسے ختم ہونا چاہیے۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک ماہ کے لیے بھی کرسی چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ عدالتی کمیشن کے ذریعے ہونے والی تحقیقات میں اگر ثابت ہو جائے کہ دھاندلی نہیں ہوئی تو ہم اس حکومت کو تسلیم کر لیں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

ashothama Aug 24, 2014 03:12pm
Nawaz league ready to accept all unconstitutional, unlawful demands of PTI except one; resignation of primer.